آج کی بات ….سید شاہد حسن کے قلم سے
کراچی کو فراہمی آب کے منصوبہ ” کے فور” پر اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا ہوتا تو آج کراچی کے شہری پینے کے پانی کو یوں نہ ترستے جیسا کہ آج انھیں اپنے وقت کا بیشتر حصہ پانی کے حصول کی کوششوں میں گزارنا پڑ رہا ہے ۔ ” کے فور”منصوبہ پر اب تک 12 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس منصوبے پر اب تک خرچ کی گئی رقم منصوبے پر خرچ کرنے کے بجائے گاڑیاں خریدنے دفاتر کی تعمیر اور افسران کے دروں کی حد میں ضائع کردی گئی۔” کے فور”منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 25 ارب روپے لگایا گیا تھا جو بڑھ کر 27 ارب روپے کردیا گیا ۔ یوں ہر سال منصوبے کی رقم برھائی جاتی رہی مگر کام شروع نہ ہوسکا ۔ اب کے فور منصونے کی لاگت کا تخمینہ 150 ارب روپے لگایا جارہا ہے مگر اس کے باوجود اس منصوبے میں کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے ۔ اس صورتحال کا وفاقی حکومت نے بھی سخت نوٹس لیا ہے اور اس ضمن میں اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی منعقد ہوچکا ہے جس میں کراچی واٹر بورڈ کے افسران سے سوال جواب بھی کئے گئے مگر ہو کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے ۔ وہاں یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ ” کے فور”منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ ہی گم ہوچکی ہے جس کی وزیر اعلیٰ بھی پہلے ہی انکوائری کرچکے ہیں جس کے بعد وفاقی حکومت نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔” کے فور” کی اس رپورٹ کی تلاش جاری ہے ۔ تمام متعلقہ دفاتر کی چھان بین ہوچکی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کے فو منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے خط لکھ کر آگاہ بھی کردیا ہے کہ گمشدہ فزیبلٹی رپورٹ گم ہوچکی اور اسکی تلاش میں مدد کی جائے ۔ ایم ڈی واٹربورڈ کی ہدایت پر تمام شعبہ جات کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرز ، پرجیکٹ ڈائریکٹرز اور چیف انجینئرز فزیبلٹی رپورٹ تلاش کرتے پھر رہے ہیں رپورٹ ہے کہ مل کر نہیں دے رہی ہے ۔ اس غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے نتائج کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں جن کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ احتجاج پر مجبور ہیں۔ روزانہ کراچی کے مختلف علاقوں میں مظاہروں کی اطلاعات کے باجود واٹر بورڈ کے افسران اپنا طرز عمل بدلنے کو تیار نہیں ہیں اور شہریوں کی شکایات پر کوئی افسر توجہ دینا بھی گوارہ نہیں کررہا ۔ ایم ڈی واٹر بورڈاپنا زیادہ وقت ٹینکرز میں گزارتے ہیں ۔ دیگر افسران بھی اپنے ادارے کے سربراہ کی برح زبانی جمع خرچ پر انبار وقت گزارتے ہیں ۔ پانی اور سیوریج کے مسائل نے کراچی کے شہریوں کو نفسیاتی مریض بنادیا ہے ۔ کراچی واٹر بورڈ کے افسران ” کے فور” منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ کی تلاش کے اہم کام سرانجام دے رہے ہیں ۔ شہریوں کو پانی کی فراہمی سے زیادہ ان افسران کے لئے وقت فزیبلٹی رپورٹ کی اہمیت زیادہ ہوگئی ہے ۔