Home / پاکستان / وفاق اور سندھ حکومت کا میٹرک انٹر امتحانات منسوخ ، طلباء کو طرقی دینے کا اعلان

وفاق اور سندھ حکومت کا میٹرک انٹر امتحانات منسوخ ، طلباء کو طرقی دینے کا اعلان

اسلام آباد،کراچی(بیورو رپورٹ)وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نویں اور گیارہویں کے طلبا کو دسویں اور بارہویں میں امتحانات کے بغیر ترقی دی جائےگی، دسویں اور بارہویں کے طلبا کو نویں اور گیارہویں کے رزلٹس کی بنیاد پر تین فیصد اضافی مارکس کے ساتھ ترقی دی جائےگی، چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبا کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے،جو طلبا رزلٹ سے مطمئن نہیں ، جن کے پاس گیارہویں کا رزلٹ نہیں ، جو اضافی مضامین کا امتحان دینا چاہتے ہیں اور جو چالیس فیصد سے زائد مضامین میں فیل ہیں ان کے ستمبر اور نومبر مخصوص امتحانات لئے جائیں گے ،یونیورسٹیز کے حوالے سے فیصلہ ایچ اور یونیورسٹیز ملکر کریں گی۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ آج سے چند دن پہلے قومی رابطہ کمیٹی نے کچھ فیصلے کیے تھے، قومی رابطہ کمیٹی میں فیصلہ ہوا تھا کہ پندرہ جولائی تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

شفقت محمود نے کہاکہ دوسرا فیصلہ بچوں کو پروموٹ کرنے کے بارے ہوا تھا، تمام صوبائی وزرا کو ہم نے اجلاس میں بلایا، اجلاس میں بچوں کے امتحانات اور پروموشن کے بارے میں فیصلے کیے گئے ہیں، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ وزیر تعلیم نے کہاکہ نوویں اور گیارہویں کے امتحانات نہیں ہونگے، جن کے نوویں اور گیارہویں کے مضامین کلیئر ہیں ان کو پروموٹ کر دیا جائے گا۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ ہم نے اکثر دیکھا ہے نوویں کی بجائے دسویں کا رزلٹ بہتر ہوتا ہے، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ طلبا کے نمبروں میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ ستمبر اور نومبر میں ان کے مخصوص امتحانات ہونگے، گیارہویں میں اپنے رزلٹ سے مطمئن نہ ہونے والے طلبا بھی مخصوص امتحان دے سکیں گے، جن کے پاس گیارہویں کا رزلٹ نہیں ان کے بھی امتحانات ہونگے، جو چند مضامین کے امتحانات دینا چاہتے ہیں وہ بھی مخصوص امتحانات میں شامل ہوسکیں گے، مخصوص امتحانات میں حصہ لینے والے طلبا یکم جولائی تک بورڈز کو آگاہ کر دیں۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ مخصوص امتحانات کا فیصلہ بھی ہم حالات کا جائزہ لیکر کریں گے، تمام صوبے کی ان فیصلوں پر رضا مندی ہے، ہم نہیں چاہتے ہر یونیورسٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ اس حوالے سے فیصلہ کرنے کی ہم نے ایچ ای سی کو ہدایات جاری کر دی ہیں، ایچ ای سی یونیورسٹیز کے ساتھ ملکر فیصلہ کرے گی۔دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے میں بورڈ امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، میٹرک اور انٹر کے پرچے نہیں ہونگے، طلبہ کو پروموٹ کیا جائے گا

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا کہ قوانین میں تبدیلی کرکے بچوں کو اگلی جماعت میں پروموٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ امتحانات نہ لینے کا فیصلہ سندھ حکومت کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ آئین میں تبدیلی کرکے بچوں کو پروموٹ کردیا جائے گا، بورڈ کے امتحان نہ ہونے کے فیصلے کا اعلان اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہوگا جب کہ بچوں کو اگلی جماعت میں پروموٹ کرنے لئے قانون تبدیل کیا جائے گا۔وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے بعد ہی اس پر عمل کیا جائے گا، تمام بچوں کا ڈیٹا تیار کریں گے تاکہ اگلی جماعت میں داخلہ اور یونیورسٹی میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے جب کہ پہلی سے آٹھویں جماعت کے طالبعلموں کو پروموٹ کرنے کا حتمی فیصلہ ہوچکا ہے۔

موجودہ حالات کے تناظر میں امتحانات کا انعقاد کسی صورت ممکن نہیں ہے البتہ جو طلبہ و طالبات اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لئے امتحانات دینے کے خواہ ہوں گے، حالات کے تناظر میں ایسا ممکن ہوا تو ان کے امتحانات لئے جاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کے روز سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں سیکر ٹری تعلیم سندھ سید خالد حیدر شاہ اور سیکرٹری کالجز سندھ باقر نقوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ دو روز قبل صوبہ سندھ کی محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پہلی تا آٹھویں جماعت تک طلبہ و طالبات کو اگلی کلاسوں میں ترقی دینے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم نویں تا بارہویں تک کے لئے ایک سب کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، انہوںنے کہاکہ کمیٹی نے گذشتہ روز اپنی رپورٹ پیش کی، جس میں نویں تا بارہویں جماعت تک کے طلبہ و طالبات کو بغیر امتحانات کے اگلی کلاسوں میں ترقی دینے کے حوالے سے قانون میں ترامیم بھی تجویز کی گئی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے