Home / پاکستان / کرونا سے زیادہ بھوک افلاس سے خطرہ ہے ، وزیراعظم

کرونا سے زیادہ بھوک افلاس سے خطرہ ہے ، وزیراعظم


اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کورونا کا علاج نہیں ، عارضی اقدام ہے،غیر معمولی صورتحال میں ہمیں بھوک اور وبا کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے، ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈاو ¿ن سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس ہے، حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے زور زبردستی اختیار کرنےکی بجائے عوام میں اس ضمن میں شعور اجاگر کیا جانا چاہیے


جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کوویڈ-19کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہو ا ۔وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاو ¿ن اور اس کے نتیجے میں عام آدمی کی روزمرہ کی زندگیوں پرپڑنے والے منفی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس غیر معمولی صورتحال میں ہمیں بھوک اور وبا کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈاو ¿ن سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاو ¿ن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے فیصلے زمینی حقائق اور عوام کی حالت زار دیکھ کر کرنے ہیں، ہمیں یہ ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ اس صورتحال میں جب تک ہماری معیشت بحال نہیں ہو جاتی، ہمارے غریب اور نادار طبقے کی مشکلات بھی بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ادراک ہے کہ کاروبار کی بندش سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے لیکن یہ اقدام نہایت مجبوری میں اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک حقیقت ہے۔


وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں کورونا کی روک تھام اور حفاظتی تدابیر کے حوالے سے وضع شدہ قواعد و ضوابط پرعملداری کو ہر صورت ممکن بنانا ہے تاکہ عوام کی زندگی محفوظ رہے۔وزیراعظم نے حفاظتی تدابیر پرعملدرامد یقینی بنانے کے حوالے سے ایک عوام دوست اور آگاہی پر مبنی طرز عمل اپنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے زور زبردستی اختیار کرنےکی بجائے عوام میں اس ضمن میں شعور اجاگر کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس عوام پر سختی کی بجائے دوستانہ رویہ اختیار کرے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے ایک بارپھر واضح کیا ہے کہ سمگلنگ کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت یا کمپرومائز نہیں ہوگا، تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے سمگلنگ کی روک تھام اور سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی رپورٹ ہر پندرہ دن بعد پیش کی جائے،حکومت کی جانب سے پٹرول اور خصوصاً ڈیزل کی قیمتوں میں کمی لانے کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا، فیول کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام الناس تک پہنچائے جانے کو یقینی بنایا جائے اس سلسلے میں صوبائی حکام متحرک کردار ادا کریں۔
جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت انسدادِ سمگلنگ اور بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا ۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمگلنگ ملکی معیشت کےلئے ناسور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ ملکی معیشت کو دو طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہے،اول، سمگلنگ کی وجہ سے ملکی فوڈ سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں اور عوام الناس کے استعمال کی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات اورپریشانی کا سامناہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کی وجہ سے ملکی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے جس سے صنعتی عمل رک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت یا کمپرومائز نہیں ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے سمگلنگ کی روک تھام اور سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی رپورٹ ہر پندرہ دن بعد پیش کی جائے تاکہ اس حوالے سے پیش رفت پر مسلسل نظر رکھی جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے