Home / پاکستان / کرونا سے پوری دنیا کو مل کر لڑنا ہوگا ، وزیراعظم

کرونا سے پوری دنیا کو مل کر لڑنا ہوگا ، وزیراعظم

اسلام آباد (بیورو رپورٹ)وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس وبا کے مضر اثرات سے نمٹنے اور ابھرتی ہوئی دوسری لہر سے لڑنے کے لیے عالمی مربوط کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد پر کیا جائے،عالمی اقوام کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کی مذمت کرنی چاہیے جو علاقائی اور عالمی امن کو بھی متاثر کرسکتے ہیں،افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں،افغانستان میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے تشدد میں کمی ضروری ہے،ملکی نمو کو بحال کرنے کی ضرورت ہے، ہماری حکومت کی خارجی پالیسی کے اہداف شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی رابطہ اور معاشی انضمام کے نظریے سے منسلک ہے،پاکستان چین کے ساتھ مل کر وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک ویکسین تیار کرنے پر کام کر رہا ہے، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دوسری جانب وفاقی کابینہ نے گندم کی فصل کی امدادی قیمت 1650روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دیدی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کا ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کا فائدہ خصوصاً غریب طبقے اور پسماندہ علاقوں کو ملے،کرونا کی دوسری لہر خطرناک ہے،احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ سبسڈی اور گرانٹس کا اصل حق دار غریب طبقہ ہے۔ اس وقت سبسڈی امیر اور غریب دونوں کو یکساں میسر ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کا ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کا فائدہ خصوصاً غریب طبقے اور پسماندہ علاقوں کو ملے۔ موجودہ حکومت کی یہ بڑی کامیابی ہے کہ شیڈیولڈ بینکوں میں سرکاری اداروں کے ڈیپازٹس کو سٹیٹ بینک منتقل کیا گیاجس سے خاطر خواہ بچت ہوئی۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام شعبوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے جن میں غرباء اور پسماندہ علاقوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی دی جاسکتی ہے اور جامع منصوبہ بمعہ عمل درامد کی مدت کے ساتھ پیش کیا جائے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کابینہ کو کورونا وبا ء کے حوالے سے موجودہ صورتحال کے بارے آگاہ کیا۔ کابینہ کو بتایا گیاکہ کورونا وباء کے پھیلاؤمیں اضافہ کی شرح دیکھی جا رہی ہے جوکہ تشویشناک ہے۔ وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعظم نے این سی او سی کو ہدایت دی کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے روزگار کو متاثر کیے بغیر لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ اس موقع پر کابینہ نے اصولی فیصلہ کیاکہ حکومت کی جانب سے اس دوران کوئی عوامی اجتماع منعقد نہیں کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے